حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ولادت باسعادت خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور شہدائے مقاومت کی برسی کے سلسلے میں پیروان ولایت جموں وکشمیر کے اہتمام سے گاڈہ کھوڑ سوناواری میں یک روزہ علمی نشست منعقد ہوئی، جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس علمی اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد دانشوروں اور علمائے کرام نے سیرت فاطمی اور شہید حاج قاسم سلیمانی کی مجاہدانہ زندگی کے مختلف گوشوں کو اجاگر کی۔
اس موقع پر تنظیم کے صدر مولانا شبیر احمد صوفی نے کہا کہ سیرت فاطمی میں ہر دور کے خواتین کی کامیابی کا راز مضمر ہے جو خاتون حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے اسوہ پر عمل پیرا ہو جائے وہ بآسانی تمام چیلنجز کا مقابلہ کرسکتی ہے۔
انہوں نے شہدائے مقاومت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے اقدار فاطمی کے تحفظ کے خاطر اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی اور آج کی تاریخ میں ایران سمیت مشرق وسطیٰ میں اگر کہی پر حجاب کا نام زندہ ہے یہ شہید قاسم سلیمانی جیسے مجاہدین کی مرہون منت ہے کارگاہ سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے سرپرست اعلیٰ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے کہا کہ کردار فاطمی کو عالمگیر سطح پر عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خواتین عالم کی عظمت و عصمت کو تحفظ فراہم ہوسکے انہوں نے کہا کہ مسلمانان عالم خاص طور پر ملت تشیع شہید قاسم سلیمانی کے مقروض ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کے آخری سانس تک مسلمانوں خاص طور پر ناموس خواتین پر دشمن کی نظر تک بھی پڑنے نہ دی ۔
انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے دنیا خاص طور پر مسلمانان عالم کو سامراجی ذر خرید دہشتگرد ٹولوں کے شر سے بچایا اور مشرق وسطیٰ سے تاریخ کے اس بدترین دہشتگردی کا صفایا کرکے امت مسلمہ کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو کنارے لگایا ۔انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی پوری دنیا خاص طور پر مزاحمتی قائدین کے لئے رول ماڈل ہے عالم اسلام کو چاہئے کہ وہ آپ کی خدمات آپ کے نظریات اور افکارات سے استفادہ حاصل کریں۔